Fri. Aug 1st, 2025

آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر افراد کے یوٹیوب کے اکاؤنٹ بنانے پر بھی پابندی

news 1753905197 4381



news 1753905197 4381

(ویب ڈیسک) آسٹریلوی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی میں ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب بھی شامل ہے۔

نومبر 2024 میں بنائے گئے قوانین میں یوٹیوب کو قانون سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا  تاہم اب حکومت نے تصدیق کی ہے کہ ویڈیو سٹریمنگ کو بھی پابندی کے اطلاق میں شامل کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے   کے مطابق آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا پر چلانے کی پابندی کا اطلاق دسمبر 2025 سے ہوگا،قانون کے تحت ٹک ٹاک، انسٹاگرام، فیس بک، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور اسنیپ چیٹ جیسے پلیٹ فارمز کو کم عمر صارفین کے لیے محدود کیا جائے گا،یوٹیوب پہلے اس فہرست میں شامل نہیں تھا، تاہم حالیہ فیصلے کے بعد اسے بھی پابندی کے دائرے میں شامل کرلیا گیا۔

 مذکورہ قانون کے تحت 16 سال سے کم عمر بچے یوٹیوب ویڈیوز دیکھ سکیں گے لیکن انہیں پلیٹ فارم پر اکاؤنٹ بنانے کی اجازت نہیں ہوگی،کم عمر افراد اکاؤنٹ کے بغیر یوٹیوب پر مواد اپلوڈ نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی ویڈیوز پر تبصرہ یا دیگر انٹریکشن کر سکیں گے۔

یوٹیوب نےاس پابندی پر اعتراض کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یوٹیوب ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں بلکہ یہ مفید اور تمیری ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم ہے۔

آسٹریلوی حکومت کی جانب سے یوٹیوب کو بھی پابندی کی فہرست میں شامل کرنے کے اعلان کے بعد یوٹیوب نے کہا ہے کہ وہ حکومت سے بات چیت جاری رکھے گا اور آئندہ اقدامات پر غور کرے گا۔

آسٹریلیا کی مذکورہ قانون سازی کو دنیا بھر میں دلچسپی سے دیکھا جا رہا ہے، یورپی ملک ناروے نے اسی نوعیت کی پابندی کا اعلان کر دیا ہے جبکہ برطانیہ بھی ایسے اقدامات پر غور کر رہا ہے۔

علاوہ ازیں، پاکستان میں بھی 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگانے کی تجویز سامنے آئی ہے اور پارلیمانی کمیٹیاں اس پر غور کرنے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ؛ امریکی صدر کا برازیل پر 40 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا حکم





Source link

By uttu

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *