زمین پر موجود 33 افراد کی بھی ہلاکت ‘تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل‘بلیک بکس برآمد
احمد آباد۔14؍جون ( ایجنسیز )احمد آباد طیارہ حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔ تازہ خبر کے مطابق اب تک 274 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ دراصل احمد آباد میں حادثہ کا شکار ہوئے ایئر انڈیا کی فلائٹ AI 171 کے ملبے سے جمعہ کو بلیک بکس اور 29 دیگر نعشوں کے باقیات برآمد کیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی یہ ہندوستان ہوا بازی کی تاریخ کا بدترین حادثہ بن گیا ہے جس میں 274 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔جوائنٹ پولیس کمشنرنیرج بڈگوجر نے اطلاع دی ہے کہ حادثے کے قریب 28 گھنٹے بعد فلائٹ کا بلیک بکس جس میں فلائٹ ڈاٹا ریکارڈ اور کاک پٹ وائس ریکارڈ شامل ہوتا ہے بی جے میڈیکل کالج کے یوجی و پی جی میس بلڈنگ کی چھت سے برآمد کیا گیا جبکہ طیارہ و ایمرجنسی لوکیشن ٹرانسمیٹر جمعرات کی رات ہی تلاش کر لیا گیا تھا۔ وزیر شہری ہوا بازی رام موہن نائیڈو نے سوشل میڈیا کے ذریعہ اس برآمدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ بلیک بکس حادثے کی وجوہات کی جانچ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ نعشوں کی برآمدگی سے یہ واضح ہوا ہے کہ طیارہ میں سوار 241 مسافروں اور عملے کے ارکان کے علاوہ زمین پر موجود 33 لوگوں کی بھی اس حادثے میں جان گئی ہے۔ ان میں ڈاکٹر، میڈیکل طلبہ، ملازمین اور ان کے رشتہ دار شامل ہیں جو بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل اور رہائشی احاطے میں موجود تھے۔سرکاری افسروں نے بتایا کہ اب تک 319 جسم کے اعضا اور باقیات ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھیجے جا چکے ہیں تاکہ مہلوکین کی شناخت کی جاسکے۔ جمعہ کو حادثے میں لاپتہ بتائے گئے ایم بی بی ایس طالب علم جئے پرکاش چودھری کی لاش کی شناخت ان کے اہل خانہ نے کی۔ اس سے پہلے تین ڈاکٹروں اور ایک حاملہ خاتون جو ایک نیورو سرجری ریزیڈنٹ کی اہلیہ تھیں ان کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ادھر طیارہ حادثے کی جانچ کیلئے وزارت سیول ایوی ایشن نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی موجودہ ایس او پی اور مستقبل میں ایسے واقعات سے نپٹنے کے لیے وسیع رہنما اصول سجھائے گی۔اس کمیٹی کی صدارت مرکزی داخلہ سکریٹری، وزارت داخلہ کرے گی۔ اس میں سکریٹری، وزارت شہری ہوا بازی، حکومت ہند، ایڈیشنل سکریٹری/جوائنٹ سکریٹری، وزارت داخلہ، ریاستی محکمہ داخلہ، گجرات حکومت سے نمائندہ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس اتھاریٹی، گجرات حکومت کا نمائندہ، پولیس کمشنر، احمد آباد، ڈائرکٹر جنرل، معائنہ اور سیکوریٹی، ہندوستانی فضائیہ کے ڈائرکٹر جنرل، شہری ہوا بازی سیکوریٹی بیورو/ڈی جی بی سی اے ایس، ڈائرکٹر جنرل، شہری ہوا بازی ڈائرکٹوریٹ جنرل/ڈی جی ڈی جی سی اے، خصوصی ڈائرکٹر، آئی بی، ڈائرکٹر، ڈائرکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سروسز، حکومت ہند کا حصہ ہوں گے۔کمیٹی کے ذریعہ مناسب سمجھے جانے والے کسی دیگر رکن جس میں ماہر ہوا بازی، حادثہ کی جانچ کرنے والے اور قانونی صلاح کار شامل ہیں کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ کمیٹی کے پاس سبھی ریکارڈ تک رسائی ہوگی جس میں دیگر باتوں کے علاوہ اڑان ڈاٹا، کاک پٹ وائس ریکارڈر، طیارہ رکھ رکھاؤ ریکارڈ، اے ٹی سی لاگ اور گواہوں کی گواہی شامل ہے۔ساتھ ہی اس میں جائے وقوع کا معائنہ بھی شامل ہوگا۔ عملہ، ایئر ٹریفک کنٹرولر اور متعلقہ اہلکاروں کا انٹرویو لے کر جانکاری حاصل کی جائے گی۔
طیارہ حادثہ کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی تین ماہ میں رپورٹ دے گی
نئی دہلی 14جون (یو این ایو این آئی ) شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے ہفتہ کو کہا کہ احمد آباد طیارہ حادثہ کی تحقیقات کے لئے مرکزی داخلہ سکریٹری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تین ماہ کے اندر تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔