گلگت بلتستان حکومت نے کہا ہے کہ شمالی علاقوں میں ریسکیو اہلکاروں نے پیر کو گذشتہ ماہ سیلاب میں بہہ جانے والے کم از کم 11 افراد کی دو ہفتے تک جاری رہنے والی تلاش ختم کر دی ہے اور اب انہیں مردہ تصور کر لیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق متاثرین ان 18 لوگوں میں شامل تھے جو جولائی میں چلاس شہر سے سکردو جاتے ہوئے اس وقت لاپتہ ہو گئے جب ان کی گاڑیاں معمول سے زیادہ بارشوں کے سبب آنے والے سیلاب میں بہہ گئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ریسکیو اہلکاروں نے سات افراد کی لاشیں ملبے سے نکالیں جو ایک شاہراہ کے ساتھ ملیں جو پہاڑی تودے گرنے کے باعث شدید متاثر ہوئیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ مرمت کے بعد شاہراہ کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
پاکستان محکمہ موسمیات کے مطابق جولائی میں گذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 36 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق 26 جون سے پاکستان میں بارشوں سے متعلق واقعات میں 300 زائد افراد کی جان جا چکی ہے۔
ادارے نے ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب کے بارے میں نئی وارننگ جاری کر رکھی ہے۔
غیر معمولی طور پر شدید بارشوں نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کی یاد تازہ کر دی ہے جس میں پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیر آب آ گیا تھا اور تقریباً 1750 افراد جان سے گئے تھے۔