ایٹمی تنصیبات پرحملہ،اسرائیل نےنئی سرخ لائن عبور کرلی،امریکہ کوبھی خمیازہ بھگتناپڑے گا:ایران 

uttu
3 Min Read



(24 ںیوز)ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرکے نئی سرخ لائن عبور کرلی ہے، اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے اور اسکا خمیازہ بھگتنا ہوگا،انہوں نے واضح کیا کہ 60 فیصد یورینیم افزودہ کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہاکہ امریکی آشیر باد کے بغیر اسرائیل کا ایران پر حملہ ممکن نہیں تھا،اسرائیلی حملے میں امریکا کے ملوث ہونے کے کافی شواہد موجود ہیں، امریکا نے مکتوب بھیج کر اسرائیلی حملے میں شریک نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارس گیس فیلڈ پر اسرائیل کا حملہ خطرناک عمل تھا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایران کے نطنز ری ایکٹر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرے، انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے۔

 یہ بھی پڑھیں:بجلی صارفین کے لیے اہم خبرآگئی

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اہم ایرانی عہدیدار کو شہید کرکے جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، اسرائیلی حملوں سے واضح ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے خلاف ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دنیا کو اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے، اسرائیل نےجوہری تنصیبات پرحملہ کرکے ریڈلائن کراس کی، ہمیں اسرائیلی معاشی مفادات پر حملوں کے لیے مجبور کیا گیا۔

عباس عراقچی نے واضح کیا کہ ایران جنگ کو طول نہیں دینا چاہتا،اسرائیل کےخلاف جوابی حملے اپنے دفاع میں کیے، ہم نہیں چاہتےکہ یہ تنازع دیگرممالک تک پہنچے، اگر مجبور کیا گیا تو تہران جنگ کو دیگر ممالک تک بڑھانے پر غور کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے سے تنازع پورے خطے میں پھیل جائے گا،عباس عراقچی نے واضح کیا کہ ایران اپنے پُرامن جوہری پروگرام پر کاربند ہے، حملہ ظاہرکرتاہےکہ اسرائیل ایران کاعالمی جوہری معاہدہ نہیں چاہتا، انہوں نے واضح کیا کہ ایران 60 فیصد یورینیم افزودہ کرنے کا عمل جاری رکھے گا۔





Source link

Share This Article
Leave a Comment