Mon. Jul 21st, 2025

ایچ ای سی کو بجٹ میں کٹوتی اور فنڈز میں کمی جیسے سنگین مسائل کا سامنا

hec1748208461 0



اسلام آباد:

ہائر ایجوکیشن کمیشن کو بجٹ میں کٹوتی اور فنڈز میں کمی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے، موجودہ کمر توڑ مہنگائی، آپریشنل لاگت میں اضافے کے باوجود سالانہ بجٹ صرف ساڑھے 39ارب روپے رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب، ماہرین تعلیم نے ایچ ای سی کے بجٹ میں اضافہ اور اعلیٰ تعلیم تک ہر بچے کی رسائی آسان بنانے کے لیے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایچ ای سی کی جاری 140 اور 12 نئی اسکیموں کے لیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 39 ارب 48 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔

ان میں افغانستان، بنگلا دیش، ازبکستان اور دیگر دوست ممالک کے طلباء کے لیے علامہ محمد اقبال اسکالر شپ پروگرام، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاک، باچا خان یونیورسٹی کے مین کیمپس، نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز راولپنڈی، بلتستان یونیورسٹی بلاکس کی اپ گریڈیشن، اسپورٹس اکیڈمیز کے قیام، یوتھ اولمپکس کا انعقاد جیسے منصوبے شامل ہیں۔

فل برائٹ اسکالر شپ سپورٹ پروگرام کے تیسرے مرحلے کے لیے دس کروڑ رکھے گئے ہیں، ایم ایس/ایم فل کے لیے اوورسیز اسکالرشپ پروگرام کے لیے دو ارب تیس کروڑ، پاک امریکا نالج کوریڈور فیز ون کے تحت پی ایچ ڈی اسکالرشپ پروگرام کے لیے تین ارب67 کروڑ جبکہ پاک کوریا نیوٹریشن سینٹر کے لیے 80کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سال 2018 میں ہائر ایجوکیشن کا ترقیاتی بجٹ 46.23ارب روپے مختص کیا گیا تھا جبکہ سات سال بعد جہاں مہنگائی میں اضافے کے ساتھ ساتھ آپریشنل لاگت بڑھ چکی ہیں ایسے میں سال 2025-26 کے لیے پہلے سے بھی کم یعنی 39 ارب 48 کروڑ 80 لاکھ روپے کا بجٹ دیا گیا ہے۔

ماہرین تعلیم نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں شرح خواندگی میں اضافہ، اعلیٰ تعلیم تک رسائی بڑھانے اور معاشی و سماجی ترقی کے لیے تعلیمی ایمرجنسی لگائی جائے اور تعلیمی بجٹ میں موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق اضافہ یقینی بنایا جائے۔





Source link

By uttu

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *