بورڈ سے غیر حاضر ، چیرمین اور عہدیدار کے درمیان سرد جنگ سے بورڈ کی کارکردگی پر اثر
حیدرآباد۔15۔اکٹوبر(سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کی کارکردگی دوبارہ ٹھپ ہوجائے گی اور بورڈ میں کوئی امور انجام نہیں دیئے جاسکیں گے! محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے سی ای او کے تقرر کے احکامات سے صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ ناراض ہیں!جناب سید عظمت اللہ حسینی صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ نے گذشتہ یوم ریاستی وزیر اقلیتی بہبود مسٹر ادلوری لکشمن کمار سے ملاقات کرتے ہوئے مستقل سی ای او کے تقرر کے سلسلہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے نمائندگی کرتے ہوئے اس بات کی خواہش کی تھی کہ ریاستی حکومت فوری طور پر سی ای اووقف بورڈ کے عہدہ پر کسی اہل عہدیدار کا تقرریقینی بنائے لیکن محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے عدالت کی جانب سے نااہل قراردیتے ہوئے جس عہدیدار کو ہٹانے کے احکام جاری کئے گئے تھے اسے دوبارہ انچارج سی ای او کے عہدہ کی ذمہ داری دیئے جانے پر صدرنشین وقف بورڈ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے آج دفتر نہیں پہنچے ۔ صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ جو گذشتہ یوم تک UMEED پورٹل پر اندراجات کے معاملہ میں سرگرم کوششوں میں مصروف تھے اور آج انہوں نے دفتر حاضر نہ ہوتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کردیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ وہ دوبارہ پارٹی کی جانب سے دی گئی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے چھتیس گڑھ کے دورہ پر روانہ ہونے والے ہیں ۔ صدرنشین وقف بورڈ اور چیف اکزیکیٹیو آفیسر کے درمیان جاری سرد جنگ اور غیر متعلقہ افراد کی وقف بورڈ کے امور میں مداخلت کے سبب وقف بورڈ کی کارکردگی بری طرح سے متاثر رہی تھی جس کے نتیجہ میں نہ صرف UMEED پورٹل پر اندراجات کا عمل ٹھپ رہا بلکہ دیگر امور بھی جوں کے توں رہے اور اب دوبارہ اسداللہ کو سی ای او وقف بورڈ بنائے جانے کی بعد پیدا ہونے والی ناراضگی کے بعد کہا جار ہاہے کہ تلنگانہ وقف بورڈ کی کارکردگی دوبارہ ٹھپ ہوجائے گی کیونکہ بورڈ کے ذمہ داروں نے دوبارہ اسداللہ کو سی ای او نامزد کرنے کی صورت میں ان کے خلاف قرار داد منظور کرتے ہوئے ان کی خدمات کو حکومت کو واپس کرنے اعلان کیاتھا ۔واضح رہے کہ محمد اسداللہ کی خدمات کو سابق میں بھی بورڈ کی جانب سے قرار داد منظور کرتے ہوئے حکومت کو واپس کیا گیا تھا اور اس کے بعد وہ سابق ریاستی وزیر مال و داخلہ جناب محمد محمود علی کے شخصی مددگار کے طور پر طویل مدت تک خدمات انجام دیتے رہے۔3