ناگیش نے ‘شائن ویل انٹرپرائزز’ کے نام سے ایک واٹس ایپ گروپ بنایا اور ملک بھر سے 105 اراکین کو شامل کیا، جن میں جڑواں شہروں کے 20 اراکین
شامل ہیں۔
حیدرآباد: اسپیشل آپریشنز ٹیم (ایس او ٹی)، ملکاجگیری نے جواہر نگر پولیس کے ساتھ چار افراد کو مبینہ طور پر گھوڑوں پر شرط لگانے کے غیر قانونی ریکیٹ میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ملزمین کی شناخت تھوکلا ناگیش (45)، بورا وینکیا چودھری (45)، چلہ رمیش بابو (48) اور ڈی سنیل (55) کے طور پر کی گئی ہے۔
اس کیس کے دو اور ملزم ایم راجیش کمار اور وینکٹ چودھری مفرور ہیں۔ یہ دونوں، ناگیش کے ساتھ، بکیز کے طور پر کام کرتے تھے جبکہ باقی تین بہتر/پنٹر تھے۔
ناگیش کا تعلق آندھرا پردیش کے پرانے گنٹور سے ہے۔ وہ نوکری کے لیے چنئی شفٹ ہو گیا جہاں اسے گھوڑے پر سٹے بازی کا عادی ہو گیا۔
سال2020 میں، وہ مالی اور صحت کے مسائل کی وجہ سے حیدرآباد منتقل ہو گئے۔ اس کی شناسائی راجیش اور وینکٹ سے ہوئی جنہوں نے اس کی غیر قانونی سرگرمیوں میں مدد بھی کی۔
آخرکار ناگیش ان سے الگ ہو گیا اور خود ہی سٹے بازی کا انتظام کرنے لگا۔ اس نے ’شائن ویل انٹرپرائزز‘ کے نام سے ایک واٹس ایپ گروپ بنایا اور ملک بھر سے 105 اراکین کو شامل کیا، جن میں جڑواں شہروں کے 20 اراکین شامل تھے۔
ناگیش نے متاثرین کو زیادہ منافع کا وعدہ کرکے سرمایہ کاری کرنے کا لالچ دیا۔ اس طرح، گھوڑے پر شرط لگانے کے سلسلے میں اس کے بینک کھاتوں میں 8,34,50,749 روپے کے لین دین پائے گئے۔
ملزم کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 318 (4) اور تلنگانہ گیمنگ ایکٹ کی دفعہ 344 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس ان کے قبضے سے 2 لاکھ روپے کی نقدی ضبط کرنے میں کامیاب رہی، اور 2,47,000 روپے والے ریکیٹ سے متعلق بینک اکاؤنٹس کو بھی منجمد کر دیا۔