حیدرآباد۔23جولائی (سیاست نیوز) مانسون کے دوران پہلی مسلسل بارش جو کہ گذشتہ شب سے جاری ہے۔ شہر حیدرآباد میں موسم کو دیکھتے ہوئے لمحہ آخر میں کئی اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا اور انتظامیہ کے اپنے طور پر اس فیصلہ سے اوقات کار سے 15سے 20 منٹ قبل مطلع کرتے ہوئے اولیائے طلبہ و سرپرستوں کو حیرت زدہ کردیا جبکہ سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کی جانب سے لمحۂ آخر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں کیلئے جاری کی گئی تجویز جس میں کہا گیا تھا کہ بارش کے پیش نظر اپنے ملازمین کو ’’ورک فرم ہوم‘‘ کروائیں تاکہ گچی باؤلی ‘ مادھا پور‘ شیخ پیٹ کے علاوہ اطراف و اکناف کے علاقوں میں ٹریفک جام کے مسائل پیدا نہ ہوں لیکن پولیس انتظامیہ کی جانب سے اس تجویز کی اجرائی بھی لمحۂ آخر میں عمل میں لائی گئی جس کے نتیجہ میں صبح کی شفٹ میں خدمات انجام دینے کیلئے پہنچنے والے آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین اپنے گھروں سے روانہ ہوچکے تھے ۔ فیصلہ سے قبل ہی ٹریفک جام کے مسائل شروع ہوچکے تھے اور شہریو ںکو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ گذشتہ شب سے جاری مسلسل بارش اور محکمہ موسمیات کی جانب سے کی جانے والی پیش قیاسی کے مطابق دونوں شہروں میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مسلسل ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہنے کے امکانات ظاہر کئے جانے کے باوجود مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں اسکولی طلبہ اور آئی ٹی ملازمین کو راحت کی فراہمی کے اقدامات کرتے ہوئے شہریوں کو ٹریفک جام اور سڑکوں پر موجود سیلاب سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے جاسکتے تھے لیکن ضلع انتظامیہ اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ محکمہ پولیس کی جانب سے کوئی فیصلہ نہ کئے جانے کے سبب صبح کی اولین ساعتوں میں بھی شہر کی بیشتر سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور مسلسل ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہنے سے شہریوں کو ٹریفک جام کے علاوہ دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن بعض خانگی اسکول انتظامیہ کی جانب سے لمحۂ آخر میں اسکول کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا اس کے علاوہ صبح کے اوقات میں بارش کا سلسلہ جاری رہنے کے نتیجہ میں کئی اسکولوں میں طلبہ کی حاضری 50 فیصد سے بھی کم ریکارڈ کی گئی۔3