پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ گذشتہ پانچ روز کے دوران خیبرپختونخوا کے ضلع ملاکنڈ اور بلوچستان کے ضلع قلات میں سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کر کے مجموعی طور پر انڈین حمایت یافتہ 13 عسکریت پسندوں کو مار دیا جبکہ آٹھ کو گرفتار کر لیا گیا۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے دو علیحدہ بیانات میں بتایا گیا کہ 16 سے 20 جولائی کے دوران ہونے والے آپریشنز میں عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاکنڈ میں سکیورٹی فورسز نے 16 سے 20 جولائی 2025 تک ’پولیس، لیویز، سی ٹی ڈی اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر انڈین پراکسی، فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ایک مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔‘
بیان کے مطابق چار دنوں تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران فورسز نے نو انڈین سپانسرڈ عسکریت پسندوں کو مار دیا جبکہ آٹھ کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مزید کہا گیا کہ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے زیر استعمال دو ٹھکانے بھی تباہ کر دییے گئے اور بھاری مقدار میں اسلحہ گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے اپنے ایک اور بیان میں بتایا کہ ’19-20 جولائی 2025 کو سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع قلات میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا، جس میں انڈین پراکسی، فتنہ الہندستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع تھی۔‘
بیان کے مطابق آپریشن کے دوران فورسز نے مؤثر طریقے سے کارروائی کرتے ہوئے چار انڈین سپانسرڈ عسکریت پسندوں کو مار دیا جبکہ عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، ’جو علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق: ’علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، کیونکہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے، قوم کے ساتھ مل کر، ملک سے انڈین سپانسرڈ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘