Wed. Oct 15th, 2025

وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا کی تقریب حلف برداری میں جلسے جیسا سماں

388929 127294941


بدھ کی شام میں گورنر ہاؤس جاتے ہوئے فوجی چھاؤنی کی حدود سے پہلے پی ٹی آئی کارکنوں کو پارٹی کے مخصوص رنگوں والی ٹوپیاں پہنے چیک پوسٹوں پر قطار در قطار کھڑے دیکھا۔

شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں کینٹونمنٹ کی حدود میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی تھی جبکہ گورنر ہاؤس کے مرکزی دروازے پر دوبارہ شناخت چیک کی جاتی اور رجسٹر میں اندراج بھی کیا جاتا۔

میڈیا کی گاڑی میں سوار ہونے کی بدولت گورنر ہاؤس میں ہمارا داخلہ نسبتاً آسان ثابت ہوا۔

گورنر ہاؤس کے اندر پہنچے تو حیرت کا اچھا خاصا جھٹکا لگا۔ وہاں ایسا ماحول تھا جیسے حلف برداری تقریب نا ہو بلکہ پی ٹی آئی کا جلسہ ہونے جا رہا ہو۔  

نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل افریدی کی تقریب حلف برداری کا اہتمام گورنر ہاؤس کے وسیع عریض لان میں کیا گیا تھا لیکن حاضرین کی تعداد کے سامنے سبزہ زار کا سائز کم پڑ رہا تھا۔ ایسے لگا جیسے کسی جلسہ گاہ میں قدم رنجہ فرما دیے ہوں۔ 

چند ایک لوگ کرسیوں پر ضرور بیٹھے نظر آئے لیکن سٹیج پر ایسا ہی رش تھا کہ ’تل دھرنے کی جگہ نا ہونا‘ اور ’کھوے سے کھوا بجنا‘ جیسے محاوروں کے معنی سمجھ میں آ گئے۔

لاؤڈ سپیکر پر سٹیج خالی کرنے کے بار بار اعلانات کے باوجود کئی پی ٹی آئی کارکن نیچے اترنے کو تیار نظر نہیں آ رہا تھا۔  

اتنے بڑے ہجوم اور ’عمران خان زندہ باد‘ اور ’سہیل آفریدی زندہ باد‘ کے نعروں کے درمیان کان پڑی آواز بھی سنائی نہیں دے رہی تھی اور شاید اسی وجہ سے سٹیج سے اترنے کے بجائے مزید لوگ اوپر پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ 

سٹیج پر موجود پی ٹی آئی کارکنوں کی اکثریت پارٹی اراکین اسمبلی کے ساتھ سیلفیاں اور تصاویر بنا رہے تھے۔  

ایسے میں سامنے کی جانب سے ویڈیو بنانا ناممکنات میں سے تھا۔ اس لیے ہم کسی نا کسی طرح سٹیج کی دوسری طرف پہنچے اور اپنی صحافتی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے تصاویر بنانے میں کامیاب ہوئے۔

ابتدائی ذمہ داری پوری کرنے کے بعد ہم رش سے کچھ دور کھڑے دریافت کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ حلف برداری کس وقت شروع ہو گی تو کچھ صحافی دوستوں نے بتایا کہ وہ تو کب کی شروع ہو چکی۔  

جہاں ہم کھڑے تھے وہاں ہجوم کے شور کے باعث حلف کے پڑھے جانے کی آواز سننا ناممکن تھا۔ اس لیے ہم سٹیج کے کچھ قریب گئے اور دیکھ کر حیران ہوئے کہ حلف لیا اور اٹھایا جا رہا ہے لیکن وزیر اعلٰی اور گورنر کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ایک ہجوم کے درمیان کھڑے یہ آئینی فریضہ سرانجام دے رہے تھے۔

حتیٰ کہ حلف برداری کے دوران کئی ایک پی ٹی آئی کورکن سہیل آفریدی کے ساتھ سیلفی بنانے کین کوشش کر رہے تھے۔

پولیس اہلکار نئے اس ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش تو کر رہے تھے لیکن کامیابی مل نہیں رہی تھی۔ 

خدا خدا کر کے حلف برداری مکمل ہوئی، جس کے فوراً بعد گورنر اور نئے وزیر اعلیٰ سٹیج چھوڑ کر گورنر ہاؤس کے اندرونی حصے کی طرف چلے گئے۔  

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حلف برداری تقریب میں صوبہ بھر سے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت، کارکنان، اراکین صوبائی اسمبلی، وکلا، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکنان اور خواتین نے شرکت کی۔

تقریب میں موجود سینیئر صحافی محمود جان بابر کا کہنا تھا کہ عوامی تقاریب میں پھر ایسا ہی ماحول ہوتا ہے اور یہ ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے تقاریب میں ماضی میں بھی دیکھ چکے ہیں۔

قابل تعریف بات جو اس تقریب کے دوران نوٹس کی گئی وہ یہ تھی کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے پوری کارروائی کے دوران گورنر خیبر پختونخوا یا ان کی پارٹی یا حزب اخلات کی کسی دوسری سیاسی جماعت کے خلاف نعرہ بازی باکل بھی نہیں کی۔ ان کا پورا فوکس سہیل آفریدی اور پی ٹی آئی پر تھا۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ مسترد کرتے ہوئے انہیں گورنر ہاؤس آ کر تصدیق کرنے کا کہا تھا۔  

پی ٹی آئی کو نو منتخب وزیر اعلیٰ کے حلف کو ممکن بنانے کی غرض سے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑا تھا۔ 

عدالتی حکم پر گورنر گذشتہ شب کراچی سے پشاور پہنچے اور آج (بدھ کو) تقریب حلف برداری کا انعقاد کیا گیا۔ 

عبدالقیوم آفریدی صحافی ہیں اور ان کا تعلق وزیراعلٰی کے انتخابی حلقے ضلع خیبر سے ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ انہیں حلف برداری کی تقریب میں ہر دوسرا تیسرا شخص ضلع خیبر کا نظر آیا۔ 

عبدالقیوم کے مطابق خیبر بالخصوص اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے لوگ سہیل آفریدی سے بہت ساری امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں۔





Source link

By uttu

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *