ٹرمپ کے بیٹے سنہری ’ٹی ون‘ فون سے ایپل، سام سنگ سے مقابلے کے لیے تیار

uttu
4 Min Read


ٹرمپ آرگنائزیشن نے ’حقیقی امریکیوں‘ کے لیے اپنا برانڈڈ سمارٹ فون اور موبائل سروس متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایپل اور سام سنگ کا مقابلہ کرنا ہے۔ 

امریکی صدر کی کاروباری تنظیم، جو ان کے بڑے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور ایرک ٹرمپ چلا رہے ہیں، نے پیر کو کہا کہ سنہری رنگ کا ’ٹی ون فون‘ اگست میں 499 ڈالر میں دستیاب ہو گا، جب کہ اس فون پلان کی ماہانہ قیمت 47.45 ڈالر ہو گی۔ 

تنظیم نے کہا کہ اس نئی موبائل کمپنی کے کال سینٹرز امریکہ میں قائم ہوں گے اور فون بھی امریکہ میں تیار کیے جائیں گے۔  

ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے کہا کہ ’ٹرمپ موبائل سب کچھ بدل دے گا، ہم امریکہ کو پہلے رکھنے کی تحریک کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں اور بہترین معیار اور سروس فراہم کریں گے۔‘ 

’ہماری کمپنی یہاں امریکہ میں ہی قائم ہے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ یہی ہمارے صارفین کی خواہش اور حق ہے۔‘ 

ٹرمپ خاندان، جو طویل عرصے سے اپنی رئیل اسٹیٹ سلطنت، پرتعیش ہوٹلز اور گالف ریزورٹس کے لیے جانا جاتا ہے، حالیہ برسوں میں ڈیجیٹل میڈیا اور کرپٹو کرنسی سمیت نئے شعبوں میں بھی داخل ہوا ہے۔ 

ٹرمپ آرگنائزیشن، جو امریکی صدر کے زیادہ تر کاروباری منصوبوں کی مرکزی ہولڈنگ کمپنی ہے، نے ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل کہا تھا کہ کمپنی کا انتظام ان کے بچوں کو سونپ دیا جائے گا، جیسا کہ ان کی پہلی مدت میں بھی کیا گیا، اگرچہ مفادات کے ممکنہ ٹکراؤ کے خدشات بدستور موجود ہیں۔ 

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹرمپ آرگنائزیشن، جو امریکی صدر کے زیادہ تر کاروباری منصوبوں کی مرکزی ہولڈنگ کمپنی ہے، نے ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل کہا تھا کہ کمپنی کا انتظام ان کے بچوں کو سونپ دیا جائے گا، جیسا کہ ان کی پہلی مدت میں بھی کیا گیا، اگرچہ مفادات کے ممکنہ ٹکراؤ کے خدشات بدستور موجود ہیں۔ 

ہارورڈ یونیورسٹی کے قانون کے پروفیسر لارنس لیسنگ کے مطابق: ’جو کوئی بھی ذرا سا بھی دھیان دے رہا ہے، وہ یہ نہیں بھول سکتا کہ صدر ٹرمپ صدارت کو اپنے خاندان کی دولت بڑھانے کے ایک ذریعے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ شاید یہ مثال مزید لوگوں کو اس ناقابل تردید حقیقت کو سمجھنے میں مدد دے۔‘ 

ٹرمپ آرگنائزیشن اپنا ٹی ون سمارٹ فون ایپل اور سام سنگ جیسے بڑے اداروں کے مقابلے کے لیے پیش کر رہی ہے۔ 

دونوں حریف کمپنیوں کو صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے مہنگے ٹیرف کا سامنا ہے، جب کہ ٹرمپ آرگنائزیشن کا یہ نیا منصوبہ صدر کے مقرر کردہ ریگولیٹرز سے مزید فائدہ بھی اٹھا سکتا ہے۔ 

زیکس انویسٹمنٹ مینیجمنٹ کے کلائنٹ پورٹ فولیو مینیجر برائن ملبرری کہتے ہیں کہ ’اس قسم کے آلات کے لیے ایک طرح سے جگہ بن گئی ہے، کیوں کہ نہ صرف ایپل بلکہ کسی حد تک سام سنگ کے ڈیوائس بھی اس وقت بہت مہنگے ہو گئے ہیں، اور ہم نے افادیت میں کوئی خاص اضافہ نہیں دیکھا۔‘ 

’میرا خیال ہے کہ شاید اس فون کو کچھ اضافی توجہ صرف اس وجہ سے ملے گی کہ اس پر ٹرمپ کا نام ہے، لیکن مارکیٹ میں اس قسم کے مقابلے کی ضرورت پہلے ہی سے محسوس کی جا رہی تھی۔‘ 
اس رپورٹ کی تیاری میں خبر رساں ادارے سے اضافی مدد لی گئی۔ 





Source link

Share This Article
Leave a Comment