Wed. Oct 15th, 2025

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گر گئیں

news 1760505724 8354



news 1760505724 8354

( ویب ڈیسک )دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں ایک بار پھر کم ہوگئیں۔

 ماہرین کے مطابق اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ ایک تو یہ کہ اگلے سال تیل کی پیداوار ضرورت سے زیادہ ہونے کا امکان ہے، اور دوسرا یہ کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جھگڑا بڑھ رہا ہے، جس سے تیل کی مانگ کم ہو سکتی ہے۔

بدھ کے روز عالمی منڈی میں برینٹ آئل کی قیمت 62 ڈالر فی بیرل سے نیچے آگئی، جبکہ امریکی تیل (WTI) کی قیمت بھی 58 ڈالر فی بیرل تک گر گئی۔ یہ دونوں قیمتیں پچھلے پانچ مہینے کی سب سے کم سطح پر ہیں۔

 یہ  بھی پڑھیں:حلف برداری سے قبل ہی ہلچل،سی ایم آفس خیبرپختونخوا سے اہم خبر آگئی

عالمی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ اگلے سال یعنی 2026 میں دنیا میں روزانہ تقریباً 40 لاکھ بیرل تیل ضرورت سے زیادہ تیار ہوگا، کیونکہ تیل پیدا کرنے والے ممالک پیداوار بڑھا رہے ہیں، لیکن لوگ اور کمپنیاں اتنا تیل خرید نہیں رہیں۔ اس اضافی تیل کو ”زیادہ سپلائی“ یا ”تیل کی بھرمار“ کہا جاتا ہے، جو قیمتوں کو نیچے لے آتی ہے۔

ساتھ ہی امریکا اور چین کے درمیان ایک نئی تجارتی لڑائی شروع ہوگئی ہے۔ چین نے اپنی نایاب معدنیات کی برآمد پر پابندیاں لگائیں، تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب میں کہا کہ وہ چینی سامان پر 100 فیصد تک ٹیکس لگا سکتے ہیں۔

 
اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت مزید مہنگی ہو جائے گی، جس کا اثر پوری دنیا کی معیشت پر پڑے گا۔ جب معیشت سست ہوتی ہے تو تیل کی مانگ بھی کم ہو جاتی ہے۔

دوسری طرف، امریکی تیل کے ذخائر میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ملک میں تیل کی کھپت کم ہو رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ رجحان جاری رہا تو آنے والے دنوں میں تیل کی قیمتیں مزید کم ہو سکتی ہیں۔

سیدھی بات یہ ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ یہ ہے کہ دنیا میں تیل زیادہ پیدا ہو رہا ہے اور خریدنے والے کم ہیں، جبکہ امریکا اور چین کے جھگڑے نے مارکیٹ کو مزید غیر یقینی بنا دیا ہے۔





Source link

By uttu

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *