اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی موت کے بعد شوبز انڈسٹری کی خواتین نے ایسے واقعات کے تدارک اور آپس میں رابطے کے لیے ایک وٹس ایپ گروپ بنایا ہے، جس کا مقصد ایک دوسرے کی خیریت معلوم کرنا اور مشکل وقت میں فوری مدد کو یقینی بنانا ہے۔
’کنکٹیویٹی ون او ون‘ نامی گروپ میں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شوبز سے منسلک تقریباً 400 خواتین شامل ہو چکی ہیں، جن میں اداکاراؤں کے ساتھ ساتھ ہدایت کار، پروڈیوسر، میک اپ آرٹسٹ اور دیگر تکنیکی شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین شامل ہیں۔
گروپ کا نام ژالے سرحدی نے رکھا ہے اور اس تصور کو پیش کرنے والوں میں ژالے کے علاوہ یشما گل، سونیا حسین اور منشاء پاشا شامل ہیں۔ تاہم ان کے بقول یہ کسی ایک فرد کا گروپ نہیں بلکہ سب کی مشترکہ کاوش ہے۔
گروپ کی ایڈمن اور بانی اراکین میں شامل یشما گل نے بتایا کہ یہ اقدام حمیرا اصغر کی موت کے بعد سامنے آیا، جب احساس ہوا کہ انڈسٹری میں کام کرنے والے افراد، خاص طور پر خواتین، مصروفیات کی وجہ سے نہ صرف اپنے گھر والوں بلکہ ساتھی فنکاروں سے بھی رابطے میں نہیں رہ پاتے۔
ان کے مطابق ’رابطہ بہت ضروری ہے تاکہ صرف خوشی کے لمحات ہی نہیں بلکہ مشکل وقت میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو سکیں۔‘
یشما نے مزید بتایا کہ گروپ میں ایک ’پولنگ سسٹم‘ متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے اراکین اپنی حاضری لگا سکتے ہیں یا یہ اطلاع دے سکتے ہیں کہ وہ چند دنوں کے لیے دستیاب نہیں ہوں گی۔
’اگر کوئی رکن طویل عرصے تک غیر حاضر رہے تو اس سے ذاتی طور پر یا کسی قریبی دوست کے ذریعے رابطہ کیا جاتا ہے۔‘
یشما نے واضح کیا کہ یہ گروپ کوئی این جی او یا ادارہ نہیں بلکہ محض ایک رابطے کا ذریعہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گروپ میں شامل ہونے والی ہر رکن کسی قابلِ اعتماد ریفرنس سے شامل کی جاتی ہے، اور آغاز میں یہی سوال اٹھا کہ کیا سب کے نمبر ایک ہی جگہ جمع کرنا محفوظ ہوگا یا نہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے بقول گروپ کے لیے چند پروٹوکولز طے کیے گئے ہیں، جیسے کہ صرف ضرورت کی باتیں گروپ میں شیئر کی جائیں اور اگر کسی رکن کو کسی سے نجی رابطہ کرنا ہو تو احتیاط سے کیا جائے کیونکہ گروپ میں سب ایک دوسرے کو ذاتی طور پر نہیں جانتے۔
یشما نے بتایا کہ جلد ہی ’کنکٹیویٹی ون او ون‘ کو فیس بک پر بھی منتقل کرنے کا ارادہ ہے تاکہ زیادہ منظم انداز میں بات چیت ہو سکے۔
اس کام کی ذمہ داری سونیا حسین کو سونپی گئی ہے، جو گروپ کو محفوظ اور معتبر رکھنے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں۔
یشما کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ گروپ میں شامل ہر فرد کو فائدہ پہنچے اور کسی قسم کی منفی صورتحال جنم نہ لے۔
’ہم کوشش کرتے ہیں کہ غیر ضروری معلومات نہ دی جائیں اور گروپ صرف شوبز سے تعلق رکھنے والی خواتین تک محدود رہے۔‘