ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے پیر کو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی خریداری کے لیے ایک نیا بین الاقوامی ٹینڈر جاری کیا ہے۔
یورپی ٹریڈرز کے مطابق چینی کی قیمت کی پیشکش جمع کروانے کی آخری تاریخ 11 اگست مقرر کی گئی ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اس اعلان سے بظاہر لگتا ہے کہ پاکستان 31 جولائی کو جاری کیے گئے اپنے پچھلے ایک لاکھ ٹن چینی کے ٹینڈر سے کوئی خریداری نہیں کرے گا۔
آٹھ جولائی کو پاکستان کی حکومت نے چینی کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔
مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں جنوری سے اب تک چینی کی ریٹیل قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاجروں نے بتایا کہ 31 جولائی کے ٹینڈر میں تین کمپنیوں نے حصہ لیا جن میں سب سے کم قیمت 539.00 ڈالر فی ٹن (جس میں مال برداری کی لاگت بھی شامل ہے) کی پیش کی گئی۔
پاکستان نے اس سے پہلے 22 جولائی کو بھی 50 ہزار ٹن چینی خریدنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا جس کے لیے کوئی پیشکش موصول نہیں ہوئی۔ تاجروں کے مطابق یکم سے 15 اگست کے دوران مال کی ترسیل کی شرط بہت قلیل مدت کی تھی، جس کے باعث مناسب پیشکش ممکن نہ ہو سکی۔
نئے ٹینڈر میں دنیا بھر سے باریک اور درمیانے درجے کی چینی کے لیے ٹینڈر دیا گیا ہے تاہم انڈیا اور اسرائیل سے درآمد کی اجازت نہیں ہو گی۔
ٹینڈر کے مطابق چینی تھیلے میں پیک ہو کر یا تو سمندری شپنگ کنٹینرز کے ذریعے یا بریک بلک شپمنٹ کے ذریعے پہنچائی جا سکتی ہے۔
بریک بلک چینی کی شپمنٹ کے لیے 50 ہزار ٹن کی ترسیل یکم سے 15 ستمبر کے درمیان جبکہ مزید 50 ہزار ٹن کی ترسیل 10 سے 25 ستمبر کے درمیان کی جا سکتی ہے۔
شپنگ کنٹینرز کے ذریعے بھجوائے جانے کی صورت میں چینی کی ترسیل یکم سے 20 ستمبر کے درمیان کی جا سکتی ہے۔
ٹینڈر میں تمام چینی کی مکمل کھیپ پاکستان آمد 20 اکتوبر تک یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔