اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران میں 1000 سے زیادہ اموات ہوئیں: ایرانی میڈیا

uttu
4 Min Read


ایران کے سرکاری میڈیا نے پیر کو اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران ایران میں کم از کم ایک ہزار 60 افراد جان سے گئے۔  

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، ایرانی فاؤنڈیشن آف شہدا اور سابق فوجیوں کے امور کے سربراہ سعید اوہادی نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا کہ ’شہدا کے حوالے سے آج رات تک ہم نے ملک بھر میں 1060 پیاروں کو سپرد خاک کیا ہے۔‘

تاہم ایرانی ٹی وی نے یہ تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والوں میں کتنے شہری یا فوجی اہلکار تھے۔ 

اسرائیل نے 13 جون سے ایران پر فضائی حملے شروع کیے تھے، جو 12 دن جاری رہے۔

ان حملوں کے دوران اعلیٰ ایرانی فوجی کمانڈروں اور ایٹمی سائنس دانوں سمیت سینکڑوں عام شہریوں کی اموات ہوئیں۔

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے پیر کو نشر کیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ان کی جان لینے کی بھی کوشش کی تھی۔

انہوں نے امریکی اینکر و تجزیہ کار ٹکر کارلسن کے اس سوال کہ ’کیا وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی؟‘ کے جواب میں کہا: ’جی ہاں، انہوں نے کوشش کی۔ انہوں نے اس کے لیے اقدام کیا، لیکن وہ ناکام رہے۔‘

16 جون کو اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے منصوبے کو مسترد نہیں کیا اور کہا کہ اس سے ’تنازعہ ختم‘ ہو جائے گا۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اسرائیل کو ایران کے مذہبی پیشوا علی خامہ ای کو جان سے مارنے کے فیصلے کو ویٹو کر دیا تھا۔  

ایران کی جانب سے اسرائیلی شہروں پر جوابی حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں بھی بڑے پیمانے پر مالی و جانی نقصان ہوا۔

ایران پر اسرائیلی حملے اس وقت کیے گئے جب تہران اور واشنگٹن 12 اپریل کو شروع ہونے والے نئے جوہری مذاکرات کے ایک اور مرحلے کے لیے تیار ہو رہے تھے۔

قبل ازیں ایرانی عدلیہ نے بتایا تھا کہ اس تنازعے کے دوران ایران میں 900 سے زائد افراد جان سے گئے۔

ان اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران کی جانب سے کئی بار ڈرون اور میزائل حملے کیے گئے جن میں اسرائیلی حکام کے مطابق 28 افراد مارے گئے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان اس 12 روزہ جنگ کے دوران امریکہ نے بھی حصہ لیا اور فردو، اصفہان اور نطنز میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔





Source link

Share This Article
Leave a Comment