دہشت گرد تنظیم پی کے کے کی تحلیل کا عمل شروع:ترکیہ – Siasat Daily

uttu
3 Min Read


انقرہ12جولائی (یو این اآئی) عراق کے صوبے سلیمانیہ میں جمعہ کے روز پی کے کے دہشت گرد گروپ کے اراکین نے اپنے ہتھیار ڈالنا شروع کر دیے ، جو کہ ایک اہم پیش رفت ہے اور انقرہ کی دہشت گردی سے پاک ترکیہ کے حصول کی کوششوں کے مطابق ہے ۔ترک سیکورٹی فورسز کی مسلسل اور مؤثر انسداد دہشت گردی کاروائیوں کے بعد، پی کے کے نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ وہ تحلیل ہو جائے گی او ہتھیار ڈال دے گی ، جو کہ دہشت گردی کے خلاف ملک کی دہائیوں پر محیط جدوجہد میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔دوسری جانب، ترک ریاست نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ کو سفارتی میدان تک بھی وسعت دی ہے ۔بین الاقوامی شراکت داروں، خاص طور پر یورپ اور مشرق وسطیٰ میں، پر سالوں کے مسلسل دباؤ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ پی کے کے کی غیر ملکی دارالحکومتوں میں آزادانہ طور پر کام کرنے ، پیسہ بٹورنے اور مختلف سیاسی پردوں کے تحت فنڈز جمع کرنے کی صلاحیت میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ ترکیہ کی بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اہمیت کا مطلب ہے کہ اس کے خدشات کو عالمی طاقتوں کی جانب سے زیادہ سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے ۔معاشی تعلقات، توانائی کی سفارت کاری، اور علاقائی شراکت داریوں کے ذریعے ، انقرہ نے آہستہ آہستہ پی کے کے کے بیرون ملک حمایت کے نیٹ ورکس کو ختم کر دیا ہے ۔صدر رجب طیب اردگان کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) کے ترجمان نے بدھ کی رات کہا تھا کہ ہتھیاروں کی حوالگی کا عمل چند مہینوں میں مکمل ہونا چاہیے ۔نشریاتی ادارے NTV کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، عمر چیلک نے وضاحت کی کہ ایک تصدیقی ٹیم [؟] جو ترک خفیہ سروس اورمسلح افواج کے اہلکاروں پر مشتمل ہوگی ،اس اسلحہ چھوڑنے کے عمل کی نگرانی کرے گی۔عمر چیلک نے کہاکہ عراق میں غیر مسلح ہونے کا عمل تین سے پانچ مہینوں کے اندر مکمل ہونا چاہیے۔اگر یہ مدت سے تجاوز کرے تو یہ اشتعال انگیزیوں کا شکار ہو سکتا ہے ۔ترکیہ گزشتہ 40 سالوں سے پی کے کے کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے ، جس نے شہریوں اور ترک سیکورٹی فورسز پر حملوں کے ذریعے 40,000 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا ہے ۔



Source link

Share This Article
Leave a Comment