(24نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو اپنی خودمختاری کے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور ان حملوں کا بھرپور اور متناسب جواب دیا جائے گا۔
ایرانی مندوب نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف کی گئی یہ جارحیت ناقابلِ قبول ہے، ہمارے دفاع کا پیمانہ اور ردِعمل کی شدت ایرانی مسلح افواج خود طے کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر حملے نیتن یاہو کو بچانے کی کوشش ہے جس کے لیے امریکا نے خود اپنی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
امریکا کو متعدد بار متنبہ کیا تھا کہ ایران کے خلاف جارحیت خطرناک نتائج لائے گی۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ ایران پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور سیاسی محرکات سے بھرپور ہیں، ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے اقدامات سےعالمی امن خطرے میں پڑ چکا ہے،امریکا کی سیاسی تاریخ پر ایک بار پھر دھبہ لگ گیا ہے۔
ایرانی مندوب نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اگر سلامتی کونسل نے اس جارحیت پر موثر اور غیر جانبدارانہ کارروائی نہ کی تو اس کے نتائج پوری دنیا بھگتے گی، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے دفاع سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسرائیل کی جارحیت اور حملوں کی مذمت کرتے ہیں‘پاکستان کاامن کیلئے مذاکرات پر زور