(24 نیوز)کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ جسے NB.1.8.1 یا نِمبس کہا جا رہا ہے، چین اور دیگر ایشیائی ممالک میں کووڈ-19 کے کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ بن رہا ہے۔
اب یہ ویرینٹ امریکا میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے، جہاں یہ جون کے آغاز تک نئے کیسز کا تقریباً ایک تہائی حصہ بن چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق نِمبس ویرینٹ کی علامات زیادہ تر سابقہ ویرینٹس جیسی ہی ہیں، جیسے کہ زکام جیسی علامات، بخار، گلا خراب، تھکن، سردرد، بدن درد، کھانسی، سانس لینے میں دشواری متلی یا الٹی آنا۔
ابھی تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ ویرینٹ زیادہ شدید بیماری کا باعث بنتا ہے، لیکن اس کے زیادہ پھیلنے کی صلاحیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق نِمبس ویرینٹ میں کچھ امیون ایسکیپ (یعنی مدافعتی نظام سے بچنے کی صلاحیت) دیکھی گئی ہے۔
جس کی وجہ سے موجودہ ویکسینز کی افادیت کچھ حد تک کم ہو سکتی ہے تاہم یہ ویرینٹ اومیکرون خاندان سے ہی ہے، اس لیے ویکسین مکمل طور پر بے اثر نہیں۔
ڈاکٹر لیانا وین کے مطابق ایک نئی لہر ممکن ہے، خاص طور پر گرمیوں کے مہینوں میں جب لوگ زیادہ سفر کرتے ہیں اور احتیاط کم کرتے ہیں، پہلے بھی موسم گرما میں کووڈ کی لہریں آ چکی ہیں۔
65 سال سے زائد عمر کے افراد، وہ لوگ جو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں یا ایسے افراد جنہوں نے 25-2024 کی ویکسین اب تک نہیں لی ان کو فوری ویکسین کی نئی خوراک لینی چاہیے۔
عوامی مقامات پر احتیاط اب بھی ضروری ہے، نئی ویکسین کی ممکنہ دستیابی خزاں (Fall) میں متوقع ہے۔