پنجاب حکومت کی پابندی کے باوجود ویپنگ تیزی سے کیوں مقبول ہو رہی ہے؟

uttu
11 Min Read


سماجی رابطوں کی کسی بھی سائٹ پر جا کر اگر آپ ’ویپ‘ لکھیں گے تو آپ کے سامنے بہت سی ایسی ویڈیوز آجائیں گی جن میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ویپ کو استعمال کرتے اور منہ سے دھواں نکالتے دکھائی دیں گے۔ ان ویڈیوز میں استعمال کیے گئے ویپس مختلف شکلوں، رنگوں اور حجم کے دکھائی دیتے ہیں۔

جنوری 2025 میں انٹرنیشنل جرنل آف میڈیسن اینڈ پبلک ہیلتھ میں ’شہری علاقوں کی یونیورسٹیوں کے طلبہ میں ویپ کے استعمال کا بڑھتا رحجان‘ کے عنوان سے چھپنے والی ایک تحقیق کو کراچی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسسز (کمز) اور نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (نمز) کے کچھ تحقیق کاروں نے انجام دیا۔

اس تحقیق میں انہوں نے 18 سے 35 برس کے 389 یونیورسٹی طلبہ کو شامل کیا اور معلوم ہوا کہ ان طلبہ میں سے 64.4 فیصد طالب علم ویپ کا مسلسل استعمال کر رہے ہیں جبکہ ان میں سے 32.3  فیصد طلبہ نے اپنے اندر غیر صحت مند تبدیلیاں نوٹس کیں تھیں۔

تحقیق کے مطابق ویپنگ کے حوالے سے زیادہ تر معلومات دوستوں سے ملتی ہیں جبکہ دیگر سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ ذرائع ہیں۔

پاکستان میں کچھ عرصہ سے ویپ کے استعمال میں کافی حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ایک زمانے میں شیشہ بارز عام ہو گئے تھے اور نوجوان لڑکے لڑکیوں میں شیشے کا رجحان عام ہو گیا تھا اور اسے فیشن سمبل کے طور پر لیا جاتا تھا لیکن پھر حکومت نے شیشے کے نقصانات کے پیش نظر اس پر پابندی لگائی اور تمام شیشہ بارز بند کر دیے لیکن اس کے بعد ای سگریٹ اور اب ویپ سرعام دکھائی دینے لگے ہیں۔

ویپ کے تیزی سے نوجوانوں میں مقبول ہونے کی کئی وجوہات ہیں لیکن سوشل میڈیا پر اس کی بغیر کسی روک ٹوک کے تشہیر سب سے بڑی وجہ سمجھی جاتی ہے۔

دوستوں کے درمیان ایک سے دوسرے کو اس کی لت لگنے کے شواہد بھی کافی ٹھوس ہیں۔

برہان 20 برس کے ہیں اور ابھی کچھ عرصہ قبل انہوں نے بھی دوستوں کو دیکھ کر ویپ کا استعمال شروع کیا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے برہان کا کہنا تھا: ’آپ کبھی ویپ کی دکان پر گئے ہیں؟ دکان میں داخل ہوتے ہی جو خوشبو وہاں سے آتی ہے وہ آپ کے دل و دماغ پر چھا جاتی ہے۔ اتنے مختلف ذائقے میسر ہیں آپ بدل بدل کر استعمال کر لیں چاہے سٹرابری لے لیں، منٹ، بلیک بیری، واٹر میلن، چاکلیٹ یا تمباکو، کچھ بھی یہ آپ کو اچھا محسوس کرواتا ہے۔‘

برہان کے خیال میں ویپ پینا انہیں ’کول‘ بناتا ہے ’نہ کوئی بدبو آتی ہے نہ اس کا دھواں فضا میں رہتا ہے تو اس کا فائدہ ہی ہے کسی کو پتا نہیں چلتا کہ آپ نے ویپنگ کی ہے۔‘

برہان نے یہ بھی بتایا کہ ویپ سے ان کا گلا خشک رہتا ہے اور ان کے منہ میں ایک میٹھا سا ذائقہ ہر وقت رہتا ہے جو کبھی کبھی انہیں تنگ کرتا ہے۔

پنجاب میں ویپ پر پابندی؟

پنجاب حکومت نے ویپ پر بھی پابندی لگائی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چند ہفتے قبل پنجاب میں ویپ کے استعمال اور اس کے خرید و فروخت پر مکمل پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد ویپ کی دکانوں کو سیل کر دیا گیا تھا لیکن پھر 74 ویپ ڈیلرز نے لاہور ہائی کورٹ میں اس حکم کے خلاف  درخواست دائر کی۔

اس کیس کی آخری سماعت جو 25 جون کو ہوئی اس میں عدالت کی جانب سے ویپ پراڈکٹس کی دکانیں تاحکم ثانی ڈی سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت نے انتظامیہ کو ویپ پراڈکٹس کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف تاحکم ثانی کارروائی سے روک دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس انوار حسین نے  74 ویپ ڈیلرز کی درخواست کی سماعت کا تحریری حکم جاری کیا اور کہا کہ پنجاب حکومت کے لا افسر ویپ دکانوں کو سیل کرنے کا کوئی قانونی جواز پیش نہیں کرسکے، لا افسر نے فریقین کا شق وار جواب اور رپورٹ پیش کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کی۔

عدالت نے فریقین کے وکلا کا موقف سننے کے بعد حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سماعت  تین جولائی تک ملتوی کر دی، درخواست میں چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری اور سی سی پی او کو فریق بنایا گیا۔

درخواست گزاروں نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ وفاقی حکومت ویپ اور الیکٹرک سگریٹ درآمد کرنے کی اجازت دیتی ہے، کسٹمز ڈیوٹی ادا کرکے کاروبار کررہے ہیں ، آئین ہر شہری کو کاروبار کرنے کا حق دیتا ہے۔

ویپ استعمال کرنے والے کس چیز سے متاثر ہوتے ہیں؟

حسان ساجد کی عمر 24 سال ہے اور وہ کچھ عرصے سے سگریٹ کے ساتھ ساتھ ویپ بھی کرتے ہیں۔ انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے حسان نے بتایا: ’ایک دوست کے کہنے پر میں نے سگریٹ کی جگہ ویپ کا استعمال شروع کیا تھا اس دوست کا کہنا تھا کہ ویپ سگریٹ سے کم نقصان دہ ہے اور میں نے سوچا کہ چلو سگریٹ چھوٹ جائے گی ویسے بھی ویپ جیب پر بھی ہلکی تھی کیونکہ جتنے پیسے میں ہر مہینے سگریٹ خریدنے پر خرچ کر رہا تھا یہ مجھے اس سے سستے میں پڑ رہا تھا۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حسان نے بتایا: ’جس چیز کو میں نے سگریٹ چھوڑنے کے لیے استعمال کرنا شروع کیا میں اس میں کامیاب نہ ہو سکا الٹا میں نے سگریٹ اور ویپ دونوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

’ویپ کا بس یہ ہے کہ آُپ اسے کہیں بھی آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں اور اس کے مختلف ذائقےآپ کو اچھا محسوس کرواتے ہیں اور آپ کو یہ ہی لگتا ہے کہ یہ سگریٹ سے کم نقصان دہ ہے۔‘

55 سالہ مبشر حسین نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گذشتہ چار دہائیوں سے سگریٹ نوشی کرتے ہیں لیکن کچھ روز پہلے وہ دانتوں کے مسئلے کے ساتھ دندان ساز کے پاس گئے۔

ان کی ڈاکٹر نے ان سے پہلا سوال سگریٹ نوشی پر کیا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ سگریٹ چھوڑ کر ویپ کا استعمال شروع کر دیں اور حسین نے یہ ہی کیا۔

’جو لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں انہیں ویپ استعمال کر کے تسلی نہیں ہوتی تو میں بھی ویپ کے ساتھ دن میں دو سے چار سگریٹ پی لیتا تھا لیکن پھر مجھے ایسا لگنے لگا کہ جیسے میرے دل کی دگٓھڑکن تیز ہو جاتی تھی اور گلا بھی خشک رہنے لگا اور ایک میٹھا سا ذایقپہ گلے میں رہنے لگا، مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا اور پھر ایک ڈاکٹر نے مجھے ویپ چھوڑنے کا مشورہ دیا اور بتایا کہ یہ سگریٹ سے زیادہ نقصان دہ ہے تو میں نے ویپ کا استعمال ترک کر کے سگریٹ نوشی شروع کر دی۔‘

ماہرین کی رائے؟

پلمنالوجسٹ ڈاکٹر عرفان ملک نے اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ویپ کے اندر ایک ایسا جز جو سگریٹ میں بھی پایا جاتا ہے وہ ہے نکوٹین اور یہ ویپ میں بھی پایا جاتا ہے جو کہ ایڈیکشن کی طرف لے جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں مختلف ذائقے آتے ہیں اور اس ذائقوں کو چکھنے کے لیے اللہ نے ہمیں زبان میں  ٹیسٹ بڈز دیے ہیں لیکن ہمارے پھیپھڑوں میں موجود ہوا کی تھیلیوں کو اللہ نے ان ذائقوں کو جذب کرنے کے لیے نہیں بنایا اسی لیے یہ مختلف ذائقے کینسر کا باعث بھی ہو سکتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ویپ سے ایک ایسی بیماری بھی ہوتی ہے جس سے پھیپھڑے سکڑ جاتے ہیں اور اس بیماری کو  EVALI کہا جاتا ہے اور اس سے کچھ عرصہ پہلے دنیا بھر میں 2000 سے زائد بچے موت کے منہ میں گئے جو ای سگریٹ یا ویپ استعمال کرتے تھے۔

ڈاکٹر عرفان کا کہنا تھا کہ اس کے نقصانات کی بات کریں تو ٹین ایجرز میں ویپ کے استعمال سے ان کی نیند ختم ہو جاتی ہے، ان کے ارتکاز کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے ۔ یہ وہ بچے ہیں جو سکول جاتے ہیں یہ نہ سو پاتے ہیں نہ کچھ یاد رکھ پاتے ہیں اور جیسے جیسے یہ بچے بڑے ہوتے جا رہے ہیں ان میں سانس کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں جو دمے کا باعث بھی بن رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ویپ ایک حاملہ خاتون استعمال کر رہی ہے تو اس سے ان کے بچوں کی پیدائش وقت سے پہلے ہو سکتی ہے اور ان کے بچوں کے پھیپھڑے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔





Source link

Share This Article
Leave a Comment