ہندوستانیوں کیلئے رعایت، صرف 23 لاکھ میں تاحیات رہائش – Siasat Daily

uttu
3 Min Read


متحدہ عرب امارات کا نیا گولڈن ویزا
نئی دہلی۔7؍جو لائی ( ایجنسیز )متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اپنے روایتی سرمایہ کاری پر مبنی رہائشی ویزا ماڈل میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے ہندوستانی شہریوں کے لیے نامزدگی (Nomination) پر مبنی نیا گولڈن ویزا متعارف کر دیا ہے۔ اس ویزا کے تحت اہل ہندوستانی شہری تقریباً 23.3 لاکھ روپے (ایک لاکھ اماراتی درہم) کی ایک بار ادائیگی پر ملک میں تاحیات رہائش حاصل کر سکتے ہیں اور اس کے لیے کسی جائیداد یا کاروبار میں سرمایہ کاری ضروری نہیں ہوگی۔اب تک یو اے ای میں گولڈن ویزا کیلئے ہندوستانی شہریوں کو کم از کم 20 لاکھ درہم (تقریباً 4.66 کروڑ روپے) کی جائیداد میں سرمایہ کاری کرنا لازمی تھا۔ مگر اس نئی اسکیم میں پیشہ ورانہ پس منظر، سماجی خدمات، یا یو اے ای کے شعبوں جیسے ثقافت، تجارت، سائنس، اسٹارٹ اپس، اور مالیات میں ممکنہ کردار کی بنیاد پر امیدواروں کو نامزد اور منظور کیا جا سکے گا۔حکام کے مطابق اس منصوبے کا پائلٹ مرحلہ ہندوستان اور بنگلہ دیش میں شروع کر دیا گیا ہے اور ابتدائی تین ماہ میں 5,000 سے زائد ہندوستانی درخواست گزاروں کی توقع ہے۔ریاد گروپ، جسے ہندوستان میں اس نامزدگی پر مبنی گولڈن ویزا پروگرام کیلئیمنتخب کیا گیا ہے، اس عمل کی قیادت کر رہا ہے اور وی ایف ایس (VFS) اور ون واسکو (One Vasco) مراکز کے ساتھ شراکت میں درخواستیں وصول کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ درخواستیں آن لائن پورٹل اور کال سینٹر کے ذریعے بھی دی جا سکتی ہیں۔ریاد گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر ریاد کمال ایوب نے اس اسکیم کو ” ہندوستانیوںکے لیے سنہری موقع’’قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس عمل میں اینٹی منی لانڈرنگ جانچ، مجرمانہ ریکارڈ کی تصدیق اور سوشل میڈیا اسکریننگ شامل ہے۔ حتمی نامزدگی کا فیصلہ یو اے ای کی حکومت کرے گی۔منظور شدہ ویزا ہولڈرز اپنے اہل خانہ کو ساتھ لا سکتے ہیں، عملہ رکھ سکتے ہیں، اور کاروباری یا پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس کے برعکس جائیداد پر مبنی ویزا جائیداد کی فروخت پر ختم ہو جاتا ہے مگر یہ نامزدگی پر مبنی گولڈن ویزا مستقل ہوگا۔یہ اقدام 2022 میں ہندوستان اور یو اے ای کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (CEPA) کے بعد دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے اقتصادی اور اسٹریٹجک تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس پروگرام کو بعد میں چین سمیت دیگر سی ای پی اے شراکت دار ممالک تک بھی توسیع دی جائے گی۔



Source link

Share This Article
Leave a Comment