1982 سے مسلسل برسرِ اقتدار 92 سالہ صدرکا آٹھویں صدارتی مدت کیلئے انتخاب لڑنے کا اعلان

uttu
4 Min Read



news 1752439461 9733

(انٹرنیشنل ڈیسک) کیمرون کے صدر پال بیا  جو دنیا کے سب سے معمر فعال سربراہِ مملکت ہیں نے رواں سال 12 اکتوبر 2025 کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں آٹھویں مدت کے لیے انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابق ٹوئٹر) پر اتوار کو جاری بیان میں کہا کہ میں صدارتی انتخاب کا امیدوار ہوں، آپ یقین رکھیں کہ آپ کی خدمت کے لیے میری لگن ہمارے درپیش چیلنجز کی شدت کے برابر ہے۔

پال بیا کی عمر 92 سال ہے  اور وہ 1982 سے مسلسل اقتدار میں ہیں،ان کی صدارت کو 4 دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اگر وہ دوبارہ منتخب ہو جاتے ہیں تو ممکنہ طور پر وہ 100 سال کی عمر تک صدارت پر فائز رہیں گے۔

پال بیا کی صحت گزشتہ چند برسوں سے مختلف قیاس آرائیوں کا شکار ہے، خاص طور پر گزشتہ سال جب وہ 42 دنوں تک عوامی منظرنامے سے غائب رہے،حکومت نے اس وقت ان کی صحت پر تبصرے پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے  قومی سلامتی کا معاملہ قرار دیا تھا،صدر بیا عوام میں کم ہی نظر آتے ہیں اور اکثر اہم اختیارات اپنے چیف آف  سٹاف کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔

 پال بیا کی صدارتی مہم کا آغاز اگرچہ متوقع تھا مگر باضابطہ اعلان اب سامنے آیا ہے،ان کی جماعت کیمیرون پیپلز ڈیموکریٹک موومنٹ (CPDM) اور ان کے حامی گزشتہ سال سے ہی ان پر دوبارہ الیکشن لڑنے کے لیے زور دے رہے تھے تاہم اپوزیشن جماعتیں اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں ان کے طویل اقتدار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے جمہوریت اور معیشت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتی ہیں، اس کے علاوہ دو سابق اتحادی حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہو کر انفرادی حیثیت میں انتخاب لڑنے کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔

 کیمرون جو فرانس اور برطانیہ سے آزادی کے بعد صرف دو صدور دیکھ چکا ہے، ایک نازک صورتحال سے دوچار ہو سکتا ہے اگر صدر بیا کی صحت مزید بگڑتی ہے یا وہ صدارت کے قابل نہ رہے، مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں ملک کو جانشینی کے بحران کا سامنا ہو سکتا ہے۔

 صدر بیا کے علاوہ کئی اپوزیشن رہنما بھی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کر چکے ہیں  جن میں موریس کامتو (کیمیرون رینیسانس موومنٹ) جو 2018 کے انتخابات میں دوسرے نمبر پر رہے ،جوشوا اوسیہ (سوشل ڈیموکریٹک فرنٹ)،اکیرے مونا (معروف وکیل)،کابرال لیبی (کیمیرون پارٹی فار نیشنل ری کنسیلیئیشن) شامل ہیں۔
یہ تمام رہنما صدر بیا کے طویل اقتدار پر تنقید کرتے رہے ہیں اور انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ 2025 کے انتخابات شفاف بنائے جا سکیں۔

 کیمیرون  جو کوکو اور تیل پیدا کرنے والا ملک ہے  کو حالیہ برسوں میں مختلف چیلنجز کا سامنا رہا ہے  جن میں انگریزی بولنے والے علاقوں میں علیحدگی پسند تحریک،شمال میں شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی کارروائیاں،اقتصادی مسائل اور مہنگائی اہم چیلنجز ہیں۔
 





Source link

Share This Article
Leave a Comment