عالمی عدالت کا ہبت اللہ سمیت افغان طالبان رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

uttu
3 Min Read


بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے منگل کو افغانستان میں خواتین پر مظالم، جنہیں انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا گیا ہے، کے الزام میں افغان طالبان کے سربراہ سمیت سینیئر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، آئی سی سی کے ججوں نے اپنے بیان میں کہا کہ افغان طالبان کے سربراہ ہبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے بارے میں ’معقول شواہد‘ موجود ہیں کہ انہوں نے ’خواتین کو ان کی جنس کی بنیاد پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا ہے، جو انسانیت کے خلاف جرم ہے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ عالمی فوجداری نے ملا ہبت اللہ سمیت دو سینیئر رہنماؤں کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ’آئی سی سی نے کہا کہ یہ ماننے کے لیے معقول بنیادیں موجود ہیں کہ طالبان کے چیف جسٹس اخوندزادہ اور عبدالحکیم حقانی نے لڑکیوں، خواتین اور دیگر افراد کے خلاف صنفی بنیادوں پر ظلم و ستم کے انسانیت کے خلاف جرم کا ارتکاب کیا ہے جو کہ جنس، صنفی شناخت یا اظہار کے بارے میں طالبان کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتے۔‘

دی ہیگ میں قائم آئی سی سی دنیا کے بدترین جرائم جیسے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر حکمرانی کے لیے قائم کی گئی تھی۔

اس کی اپنی کوئی پولیس فورس نہیں ہے اور وہ اپنے رکن ممالک پر انحصار کرتی ہے کہ وہ اپنے گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کرے۔

اصولی طور پر اس کا مطلب یہ ہے کہ آئی سی سی کے گرفتاری وارنٹ کے تابع کوئی بھی شخص حراست میں لیے جانے کے خوف سے رکن ریاست کا سفر نہیں کر سکتا۔





Source link

Share This Article
Leave a Comment