اسمبلی میں مباحث کی پیشکش، کے سی آر کے فارم ہاؤز جانے تیار ہوں، پرجا بھون میں عوامی نمائندوں سے چیف منسٹر کاخطاب
آندھراپردیش کو مذاکرات کی پیشکش دریائے کرشنا کے پراجکٹس پر
اتم کمار ریڈی کا پاور پوائنٹ پریزینٹیشن
حیدرآباد ۔ 9۔ جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ کرشنا اور گوداوری دریاؤں میں تلنگانہ کے آبی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے حکومت ہر سطح پر جدوجہد کرے گی۔ چیف منسٹر آج پرجا بھون میں دریائے کرشنا میں تلنگانہ کے آبی حقوق اور پراجکٹس کے سلسلہ میں وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی کے پاور پوائنٹ پریزینٹیشن کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آندھراپردیش حکومت سے کرشنا اور گوداوری میں حصہ داری پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں تاہم یہ مذاکرات آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے دائرہ میں ہوں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کے آبی حقوق کے تحفظ کیلئے کسی بھی شخصیت یا حکومت سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی مفادات پر مفاہمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے کانگریس پارٹی کو اقتدار محض اس لئے دیا ہے کہ وہ تلنگانہ کے مفادات کا تحفظ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق میں ناانصافی پر کانگریس خاموش نہیں رہے گی۔ چیف منسٹر نے بی آر ایس قائدین کو اسمبلی میں مباحث کا پیشکش کیا اور کہا کہ سڑکوں پر حکومت کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی افسوسناک ہے ۔ بی آر ایس قائدین میں ہمت ہو تو وہ اسمبلی میں آبی حقوق پر مباحث میں حصہ لیں۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ کے آبی حقوق میں ناانصافی کیلئے کے سی آر کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ کے سی آر نے آندھراپردیش حکومت کو پراجکٹس کی تعمیر کے ذریعہ کرشنا اور گوداوری کے پانی کے استعمال کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے فیصلوں کے نتیجہ میں تلنگانہ کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس میں برقی کی تیاری کا کام مفلوج ہوچکا ہے جس کے نتیجہ میں حکومت کو 10 روپیہ فی یونٹ برقی خریدنی پڑ رہی ہیں۔ اگر پراجکٹس کو بحال کیا جائے تو 25 پیسے یا 50 پیسے کے خرچ پر فی یونٹ برقی تیار کی جا سکے گی۔ریونت ریڈی نے کہا کہ ان کی حکومت کے سی آر کے تجربات سے استفادہ کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس دن کے سی آر اسپیکر کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کیلئے مکتوب روانہ ہوں گے ، اسی وقت اجلاس طلب کیا جائے گا۔بی آر ایس اور کانگریس دور حکومت میں آبی مفادات کے تحفظ کے اقدامات پر حکومت مباحث کیلئے تیار ہے۔ چیف منسٹر نے کے سی آر کو مشورہ دیا کہ وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے آبی حقوق پر حکومت کو تجاویز پیش کریں۔ ریونت ریڈی نے ریمارک کیا کہ اگر کے سی آر کی صحت ساتھ نہ دے اور وہ کسی تاریخ کا تعین کرے تو میں اپنے وزراء کو فارم ہاؤز روانہ کروں گا تاکہ تمثیلی اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کے سی آر کے فارم ہاؤز میں عوامی نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کیلئے تیار ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ عوام پر یہ واضح ہونا چاہئے کہ تلنگانہ حقوق پر کس نے سمجھوتہ کیا ہے۔وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے کہا کہ اگر بی آر ایس کے 10 سالہ دور میں زیر تکمیل آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل کی جاتی تو دریائے کرشنا کے معاملہ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی نہ ہوتی۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے بھی مخاطب کیا ۔ اس موقع پر صدرنشین قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی ، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، ریاستی وزراء ، حکومت کے مشیران ، ارکان اسمبلی اور کونسل شریک تھے۔1